منرل واٹر پینے سے ہر سال ایک ملین شہری خطرناک بیماریوں کا شکار، اہم حقائق منظر عام پر آگئے

منرل واٹر پینے سے ہر سال ایک ملین شہری خطرناک بیماریوں کا شکار، اہم حقائق منظر عام پر آگئے

196 2 1

ایک رپورٹ کے مطابق بوتلوں اور واٹر ڈسپنسرز میں فروخت کیا جانے والا غیر صحت مند یا جعلی کمپنیوں کا منرل واٹر پینے سے ہر سال قریب ایک ملین شہری یرقان کا شکار ہو جاتے ہیں۔ پاکستان کی سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق بوتلوں میں بند کر کے فروخت کیے جانے والے منرل واٹر میں آرسینک، سوڈیم اور پوٹاشیم کی مقدار مقررہ معیار سے کہیں زیادہ پائی گئی ہے، ”گردوں کا خراب ہونا، ذیابیطس، ہائپر ٹینشن اور کینسر جیسے امراض میں اضافہ انہی کیمیائی مادوں کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس کے علاوہ یہ پانی جن بوتلوں میں بند کر کے فروخت کیا جاتا ہے، وہ پولیتھین کی بنی ہوتی ہیں، جو بذات خود انسانی صحت کے لیے مضر ہے۔ اسی لیے ہر سال پاکستان میں دس لاکھ افراد یرقان کا شکار ہو رہے ہیں۔‘‘

پاکستانی سپریم کورٹ میں وطن پارٹی کے صدر بیرسٹر ظفر اللہ نے اس کے خلاف درخواست دائر کی ہے، اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں عام شہریوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں، جس کا مالی فائدہ ‘منرل واٹر مافیا‘ اٹھا رہا ہے۔ پٹیشن میں وفاقی حکومت کو بذریعہ کابینہ ڈویژن، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور محکمہ ماحولیات اور ان کے علاوہ حکومت پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے ۔
ماہر امراض گردہ کا کہنا ہے کہ ،’پلاسٹک کی بوتلوں میں بند ہونے کی وجہ سے یہ پانی اپنا معیار کھو رہا ہے۔ اگر پلاسٹک کی بوتلوں میں بند پانی کو دھوپ میں رکھا جائے تو اس میں Bisphonol-A نامی کیمیکل پیدا ہو جاتا ہے، جو ہارمونز کے توازن کو بگاڑ دیتا ہے۔ اس سے کینسر، بانجھ پن اور کئی دیگر بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔‘‘
پاکستانی سپریم کورٹ میں دائر کردہ پٹیشن میں یہ درخواست کی گئی ہے کہ کروڑوں انسانوں کی جانیں بچانے کے لیے منرل واٹر کے نام پر بوتلوں میں بند پانی کی فروخت پر فوری پابندی لگائی جائے اور وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں کو حکم دیا جائے کہ وہ پانی کی فلٹریشن کے پلانٹ لگائیں۔ ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں کام کرنے والے تمام منرل واٹر پلانٹ بند کرائے جائیں اور آلودہ پانی بیچنے والوں کے لیے سخت سزائیں متعارف کرائی جائیں۔(XYZ)

It's very sad to read that ... Peoples. Are making fool their customer... Customer believes that they are drinking healthy water but they don't know what they are drinking ... They are playing with the health of the others